Justuju Tv جستجو ٹی وی


The All New Justuju Web TV Channel

کلام و کائنات مصور: مخزن غزلیات میں خوش آمدید

Sunday, March 29, 2009

عالم اسلام کو اسلام کا پیام



وہ تو اب ہے کہ تجھکو ننگِ ہستی جانتے ہیں سب

کبھی وہ تھا کہ خود تجھ سے شرف تھا بزم دنیا کو





عالم اسلام کو اسلام کا پیام

ارے اے مسلم غفلت فروش اے پیکرِ عبرت

یہ غم کچھ بھی نہیں ہے یاد کر آلامِ فردا کو


زمانِ حال کی اہمیتوں سے تجھکو کیا مطلب

نظر آتا ہے مستقبل ترا ہر چشمِ بینا کو


وہ غیرت کیا ہوئی تیری حمیت کیا ہوئی تیری

سمجھتا ہے جو مرجع دین کا دیر و کلیسا کو


حریم دل میں کعبے کی بنا کی تھی کبھی قائم

کبھی آنکھوں میں دیتا تھا جگہ تو خاک بطحا کو


وہ تو اب ہے کہ تجھکو ننگِ ہستی جانتے ہیں سب

کبھی وہ تھا کہ خود تجھ سے شرف تھا بزم دنیا کو


یہ مانا خاک ہونا ہے، تجھے برباد ہونا ہے

ابھی سے پست کربیٹھا ہے اپنے عزمِ بالا کو


یہ کیا قطرے کو بھی سیلاب ہی اب تو سمجھتا ہے

وہ جوہر تجھ میں تھا جو جذب کرلیتا تھا دریا کو


ترے دم سے کبھی تھا منضبط شیرازہء ملّت

اور اب تفریق مذہب کا سبق دیتا ہے دنیا کو


وہ فن یورپ میں ہے جسکے ترے اسلاف بانی تھے

خلاف دین سمجھتا ہی رہا تو علم الاشیاء کو


کبھی اے خاکِ اندلس، خونِ مسلم تجھ میں مضمرتھا

کیا تھا تو نے پابند حرم، اہل کلیسا کو


ابھی باطل کی گو چھائی ہوئی ہیں ظلمتیں تجھ پر

مگر پھر نورِ حق چمکیگا تجھ میں کروٹیں لیکر

نوٹ: اس کلام کا عنوان جناب مولانا مصور کا تجویزکردہ ہے



No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects