Justuju Tv جستجو ٹی وی


The All New Justuju Web TV Channel

کلام و کائنات مصور: مخزن غزلیات میں خوش آمدید

Thursday, March 26, 2009

مسلم قوم سے خطاب


عدل  سیکھا ہے زمانے نے ترے اسلاف سے

حیف تجھ پر ہے اگر دنیا میں تو عادل نہو




مسلم  قوم سے خطاب


سرنگوں  تھیں تیرے قدموں میں جہاں کی سطوتیں

عظمتِ  ماضی کو اپنی یاد کرغافل نہو


تو ابھی تاریکیء ہجراں سمجھتا ہے جسے

وہ  حقیقت میں فریبِ ظلمتِ باطل نہو


منزل مقصد جسے سمجھا کیا تو آج تک

وہ بھی اے غافل فریبِ سعیء لاحاصل نہو


تو  کہ ماضی میں رہا ہے منتہائے کائنات

آنے والے وقت سے بھی اسقدر غافل نہو


دولتِ دنیا طلب کرتا ہے تو کیوں غیر سے

جو ترے قدموں میں ہے اس چیز کا سائل نہو


عدل  سیکھا ہے زمانے نے ترے اسلاف سے

حیف تجھ پر ہے اگر دنیا میں تو عادل نہو


دیکھتا ہے اہلِ یورپ کی بہت آرائشیں

اسمیں بربادی ترے ایمان کی شامل نہو


دیکھ نیرنگ زمانہ چشمِ عبرت کھول کر

تو مگر تہذیب یورپ کا کبھی قائل نہو


گامزن راہِ ترقّی میں ہو، ماضی کو نہ بھول

حال  میں تو محوِ جولانگاہ مستقبل نہو


دیکھ  تو اپنے حریفوں کا علو مرتبت

یوں  خرابِ افتخار بحث لاطائل نہو


ڈٰھونڈھ  صحرائے عمل تو، منزلِ عشرت کو چھوڑ

اسکے تو قابل نہ ہو، یا یہ ترے قابل نہو


سونچ  اتنا تو دل میں تو رقصِ حسیناں دیکھکر

تیری  ہستی بے نیازِ ملّت بسمل نہو


دیکھ  چشمِ غور سے تو رنگ روئے گلرخاں

اس  میں خون ملت بیضا کا ہے، تو غافل نہو


تو ہی اپنی راہ میں خود ہورہا ہے سدِ راہ

تو اگر حائل نہو، تو ُپھر کوئی حائل نہو


تجھ میں گر شمع شبستاں کی سی تابانی نہیں

پھر چراغِ گور بنجا، درخورِ محفل نہو


کیوں  سہارا ڈھونڈتا ہے، غیر کا طوفان میں

غرق ہی ہو جا، کہ تجھکو حسرتِ ساحل نہو


بے  حمیت تیغِ غیرت سے گلا خود کاٹ لے

جان  ہی دینا ہے تو، منت کش قاتل نہو


ہوش  میں آ ! کر حقیقت پر نظر مجنوں نہ بن

اب  رہینِ جستجوئے لیلیٰ محمل نہو





آسان اردو-جستجو میڈیا

لاطائل = خیال باطل ۔ وہم ۔ خال لاطائل


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects