Justuju Tv جستجو ٹی وی


The All New Justuju Web TV Channel

کلام و کائنات مصور: مخزن غزلیات میں خوش آمدید

Thursday, March 26, 2009

حسن پیکر

وہاں سب ختم ہونگی کامرانی کی حدیں شاید

جہاں  مجکو لئے جاتا، اب قسمت کا چکر ہے





حسن  پیکر


حقیقت بیں نگاہونمیں یہ دنیا حسن پیکر ہے

جدھر میں دیکھتا ہوں، اسطرف منظرہی منظرہے


برائی ہے جو انساں میں تو نیکی کا بھی جوہر ہے

یہی بدترسےبدترہے، یہی  بہترسےبہترہے


یہ اسکی عین فطرت ہے، اگرانسان خودسرہے

یہی آپ اپنا رہزن ہے، یہی آپ اپنا رہبرہے


سراپا  سوز ہے ساز فنا ہے، برق مضطرہے

یہی  ایدل بزمِ ہستی میں عجب ترا مقدر ہے


انہھیں  ناکامیاب آرزو تم کیوں سمجھتے ہو

گلے کا طوق بھی جن کیلیے پھولوں کا زیور ہے


وجودِ ماسوا کو تو جِلادیتا ہے دم بھر میں

کہ  باطل سوز اے شمع حقیقت تیرا منظر ہے


مئے عرفاں کے متوالو، قیودِ مادّی کیسے

اُسے  بھی توڑ دو اب ہاتھ میں باقی جو ساغر ہے


جسے  گھیرے ہوئے ہے ہرطرفسے ظلمت عصیاں

مری  قسمت کا وہ اے چرخ اک تابندہ اخترہے


مخالف ہوگئیں جب قوتیں ساری تو یہ سمجھے

کہ  در پردہ کوئی اپنا بھی حامی دیگر ہے


بٹھا دو ناخدا کو بھی کسی گوشے میں کشتی کے

خدا پر چھوڑدو اب اسکو، جو کشتی کا لنگر ہے


ابھرتا  جائونگا جتنا جہاں مجکو مٹائیگا

میں وہ نقشِ وفا ہوں راز ہستی جسمیں مضمرہے

غمِ  ماضی میں پیہم یوں کہانتک روئے جائینگے

درخشاں  سامنے آنکھوں کے مستقبل کا منظرہے


مٹادے  خود کو، یا کر چاک دامانِ غلامی کو

یہ کیا! اے جوش وحشت ہاتھ میں دامانِ محشرہے


وہاں سب ختم ہونگی کامرانی کی حدیں شاید

جہاں  مجکو لئے جاتا، اب قسمت کا چکر ہے


یہ کس انداز سے دیکھا کسی نے بزم امکاں کو

کہ  ذرہ، ذرہ میں اب زندگئی روح پرور ہے


مزّین لوحِ عالم جس سے ہے اے رہروِ ہستی

مری وہ پھوٹی قسمت، وہ مرا پھوٹا مقدر ہے


جَلا دیتا  ہے سارے میکشوں کا خرمنِ ہستی

کوئی  میخانہء عالم میں یوں آتش بہ ساغرہے


عیاں  خونِ تمنا ہے، تلاطم خیز موجوں سے

تغیّر آفریں ہر دم جو رنگ چرخِ اخضرہے


اُسی چشم حقیقت بیں سے دیکھیں، دیکھنے والے

کہ دل کے ذرّے ذرّے میں بقا کا راز مضمر ہے


نفس  کی آمدوشد ہے، بقدر عاقبت بینی

کہ  پیغامِ اجل ہمکو نسیمِ رُوح پرور ہے


عروسِ مرگ آ، ہم کب سے تیری راہ تکتے ہیں

وہ  پہنادے جو تیرے ہاتھ میں پھولونکا زیورہے


مصورکی ہے تربت، اسکو دیکھوچشمِ عبرت سے

کہ  اسپر بے ثباتیء جہاں کا ثبت منظر ہے


مبارک  ہو مصور تجکو اعجازِ سخندانی

کہ  تو تصویر اندازِِ امیر نکتہ پرور ہے

آسان اردو - جستجو میڈیا

ماسِوا [ما + سِوا] (عربی) اسم  نکرہ -  مذکر  ) 

   تصوف  ذات باری تعالٰی کے سوا جو کچھ ہے، کائنات، موجودات، مخلوقات، جن و انس۔


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects