Justuju Tv جستجو ٹی وی


The All New Justuju Web TV Channel

کلام و کائنات مصور: مخزن غزلیات میں خوش آمدید

Sunday, March 15, 2009

دل کا دروازہ


عشق کی ہر افتادگی، ہوگئی باعثِ عروج
یوسف دل مرا گرا، لیکے فلک کو چاہ میں


دل کا دروازہ


آنکھیں ہوں ترجمانِ دل حسن کی بارگاہ میں
لطف ہے گفتگو کا کچھ سلسلہء نگاہ میں

کیوں رہیں محو جستجو، کشمکش نگاہ میں
منزل عیش ہے نہاں، اپنے دلِ تباہ میں

لطف و غضب میں یار کے، اپنی حیات و موت ہے
جی اٹھے اک نگاہ میں، مرگئے اک نگاہ میں

کھینچ گیا چشم دہر میں، نقشہء کائنات غم
جذبِ اثرتھا کسقدر، یاس بھری نگاہ میں

رہرووں کا نشاں نہیں، ہائے وہ چل بسے کہیں
ملتے ہیں ہرقدم پہ ہم نقش قدم سے راہ میں

منزلیں راہِ عشق کی، طے ہوئیں ہائے کسطرح
اٹھے جو ایک آہ میں، بیٹھ گئے اک آہ میں

شرکت خوں بھِی آج ہے اشکونکے کے ساتھ ساتھ کچھ
دل بھِی مرا شریک ، ہے قافلہء تباہ میں

مدّ نظرجو حسن کی جلوہ گری اسے ہوئی
کھینچ دی اس نے شکل بھی دائرہء نگاہ میں

کیا ہوسُکوں دلِ حزیں، رہتے ہیں زیرِ چرخ کہیں
ٹوٹ پڑے فلک وہیں، آئے اثر جو آہ میں

ہونہ سکا جو عمر بھر، کرنہ سکے جو چارہ گر
کہہ گیا وہ مریضِ غم، یاس کی اک نگاہ میں

چھیڑ نہ اب خیالِ یار، خون جو تھا کیا نثار
حسرت و یاس کے سواکیا ہے دل تباہ میں

مجھ میں نہیں وفا درست!، غیرمیں بجادرست
آپنے جو کہا، درست ہے وہی اب نگاہ میں

وضع کا اپنی پاس کچھ، غیرت حق کا کچھ خیال
کسکی پناہ لیجیے، عالمِ بے پناہ میں

جلوہ ہے اسکا ہر کہیں، چشمِ حقیقتِ آفریں
کیا وہی جلوہ گر نہیں، پردہء مہروماہ میں

ناز ہے اسکو تخت پر، اسکو ہے بوریے پر فخر
فرق جو ہے تو ہے یہی ایک گداوشاہ میں

سیرِ فضائے دہر میں محو کچھ ایسے ہوگئے
عمر تمام ہوگئی، ہم رہے اشتباہ میں

عشق کی ہر افتادگی، ہوگئی باعثِ عروج
یوسف دل مرا گرا، لیکے فلک کو چاہ میں

اسکے ظہورکو بھی وہ سمجھے تصورات ذہن
گم ہوئے ایسے فلسفی مسئلہء نگاہ میں

شعرمیں بھِی مصور اب کرنے لگی مصوّری
بات وہ تمنے نظم کی، تھی جو میری نگاہ میں




No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects