Justuju Tv جستجو ٹی وی


The All New Justuju Web TV Channel

کلام و کائنات مصور: مخزن غزلیات میں خوش آمدید

Sunday, March 15, 2009

انانیت


بیٹھے، بیٹھے یہ سوچتا ہوں میں
ایک دنیا نئی بنا کیوں ہو


انانیت

اور ہستی کا منتہا کیوں ہو
کوئی تیرے سوا خدا کیوں ہو

عقل انسان کی رسا کیوں ہو
اک بنا آسماں، بِنا کیوں ہو

مارڈالا اسی توہم نے
مجھ پہ لطف وکرم تراکیوں ہو

کھل گئیں سب حقیقتیں دل کی
اب کوئی درد آشنا کیوں ہو

ڈوبتی ہے توڈوبنے دو اُسے
میری کشتی کا ناخدا کیوں ہو

ہوزباں پر سارے عالم کی
وہ مرے دل کا ماجرا کیوں ہو

میری ہستی کا مدعا تو ہے
اب مجھے فکرماسوا کیوں ہو

جومری آرزوئوں کا مقصد ہے
وہ زمانے کا مدعا کیوں ہو

شکر جس سے کیا نہیں جاتا
اُس زباں سے ترا گلہ کیوں ہو

جب اسی کی کشش ہے ذرہ میں
پھر نہ ہر ذرہ دلربا کیوں ہو

جبکہ وہ خود ہی پائیدار نہیں
مجھکو دنیا کا آسرا کیوں ہو

میں دورنگی پہ دلکی روتا ہوں
با وفا ہو کے بیوفا کیوں ہو

کچھ تو رازِ حیات افشا کر
سازِ ہستی کا بے نوا کیوں ہو

انتظامِ جہانِ و کارِ جہاں
عقل سے اپنی ماورا کیوں ہو

فقر سے ہو جو سلطنت بہتر
کوئی سلطان پھر گدا کیوں ہو

دھوپ کے بعد ہی تو سایہ ہے
نہ برا ہو تو پھر بھلا کیوں ہو

پوچھتا ہوں یہ ذرہ ذرہ سے
مرے رونے سے تم خفا کیوں ہو

ہمسے کہتا ہے عجزِ انسانی
کہ سخن وجہ ادعا کیوں ہو

خون ارزاں نہیں شہیدوں کا
ہرزمیں دشتِ کربلا کیوں ہو

خاک میں ہم اگر نہ ملجائیں
قلبِ عالم کی پھرجلا کیوں ہو

مقتضا وقت کا نہیں معلوم
کام دنیا میں بے ریا کیوں ہو

عرش کو حکم کر کہ جھک جائے
یوں سبک دست التجا کیوں ہو

زندگی حال، موت مستقبل
جو ابھی ہو، پسِ فنا کیوں ہو

بیٹھے، بیٹھے یہ سوچتا ہوں میں
ایک دنیا نئی بنا کیوں ہو

غیرتِ دل یہی ہے اے بلبل
کوئی گلشن میں ہمنوا کیوں ہو

ایک عالم ہے تیراسودائی
دل مرا عالم آشنا کیوں ہو

روشِ صبح و شام کہتی ہے
ابتدا کیوں ہو، انتہا کیوں ہو

جب حکومت ہو نفسِ حیواں کی
فرضِ انسانیت ادا کیوں ہو

نہیں انساں سے اُنس انساں کو
فرضِ انسانیت ادا کیوں ہو

جب مصور پہ رند کا ہے گماں
پر کوئی دنیا میں پارسا کیوں ہو


" تو مصور ہے مرکزِ عالم"
"تو زمانہ میں نارسا کیوں ہو"


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects