تلاشِ عمر میں ہم جان کھودیں
مگر اس سعیء لاحاصل سے حاصل
سوال؟
ہوا غم عمر لا حاصل سے حاصل
یہی مقصد ہوا منزل سے حاصل
مری ہستیء لاحاصل سے حاصل
غرورِ دعوےٰ باطل سے حاصل
نہو جب عزم ہی خود دلمیں اپنے
خیال جادہء منزل سے حاصل
تلاشِ عمر میں ہم جان کھودیں
مگر اس سعیء لاحاصل سے حاصل
مجھے اے حسرتِ دنیا بتادے
ہواکیا عمر کے حاصل سے حاصل
تلاشِ عیش میں غم رہنماتھا
نہ جز حسرت ہوا منزل سے حاصل
تو ہی افسردگئی شمع سے کہہ دے
فروغ گرمئی محفل سے حاصل
ملیگا خاک میں اے چشم پرنم
وداع کاروان دل سے حاصل
ہوا سرمایہء صدیاس وحرماں
تمنّائے دلِ بسمل سے حاصل
زمانہ بھر کی بزم افروزیاں ہیں
مجھے ہنگامہء آرا دل سے حاصل
مصور نالہء غم لب پہ آیا
ہوا یہ انبساطِ دل سے حاصل
HomePage ہوم پیج
No comments:
Post a Comment