Justuju Tv جستجو ٹی وی


The All New Justuju Web TV Channel

کلام و کائنات مصور: مخزن غزلیات میں خوش آمدید

Sunday, March 15, 2009

سازء راز


مثل بوئے گل اسے پوشیدہ رکھ
کرنہ افشا اپنے دل کے راز کو


ساز ء راز


چھیڑکرخود اپنےغم کے ساز کو
کیوں کیا رسوا نوائے راز کو

آمدورفتِ نفس میں ہرنفس
سن رہاہوں میں فنا کے ساز کو

مثل بوئے گل اسے پوشیدہ رکھ
کرنہ افشا اپنے دل کے راز کو

ہوگا ہونا ہے جو حسرت کا مآل
جانتا ہوں صورتِ آغاز کو

دیکھ لے اے چشمِ عبرت دیکھ لے
عالم فانی کے ہر انداز کو

ہوگئی گردش جو قسمت کی تمام
دیکھ لینگے چرخِ کینہ ساز کو

ایک دن جائیگی جان عندلیب
ساتھ لیکر حسرتِ پرواز کو

دل میرا ٹکڑے ہوا جاتا ہے کیوں
سن لیا شاید نوائے راز کو

ہم سمجھتے ہیں شبِ غم ہمنفس
ٹوٹنا دل کا شکستِ ساز کو

ہائے دل بیٹھا ہی جاتا ہے مرا
کیا کہوں حسرت بھری آواز کو

رہنے والے بیخبر انجام سے
رورہا ہے کیا ابھی آغاز کو

جاننے والے مصور شعر کے
کچھ سمجھتے ہی نہیں اعجاز کو



No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects