Justuju Tv جستجو ٹی وی


The All New Justuju Web TV Channel

کلام و کائنات مصور: مخزن غزلیات میں خوش آمدید

Wednesday, March 25, 2009

کل من علیہا فان

کیا کہوں گورِ غریباں کی اداسی کیا کہوں

یہ  وہ دنیا ہے کہ جو بس کر بھی یوں سنسان ہے







کل من علیہا فان


دامِ  گیسوئے ظلوم میں اسیر انسان ہے

جانتا ہے گرچہ سب کچھ پھر بھی وہ انجان ہے


ہوں اسیر دامِ ہستی، کشمکش میں جان ہے

ہر نفس اک آرزو ہے ہر نفس ارمان ہے


کیا کہوں گورِ غریباں کی اداسی کیا کہوں

یہ  وہ دنیا ہے کہ جو بس کر بھی یوں سنسان ہے


یوں نہ قبریں روند تو اے محوِ آغازِ حیات

سونچ اے غافل تری منزل بھی گورستان ہے


ختم ہوجائے محبت میں تری عمرِ عزیز

یہ  بھی اک تفسیر *کل من علیھا فان ہے


چشم  حسرت ہی ہے خود وجہ *نِروَل سیل غم

زندگی ہے یا حوادث کا کوئی طوفان ہے


آشیانہ اپنا بامِ عرش پر ہوجائیگا

کچھ  نہیں مشکل اگر مدّ نظر امکان ہے


کاش   یاد آجائے اسکو بھول کر عہدِ ازل

ہوش کچھ انسان کو ہے، اور کچھ نسیان ہے


اعتدال اربع عناصر میں اگر پیدا کرے

پھر تو موجودات میں افضل یہی انسان ہے


خاک کے ذرّوں سے کی اسنے بنائے لامکاں

نارسا  ہوکر رسا، انسان کا عرفان ہے


ٹوٹتے ہی سب طلسمات محالات جہاں

دیکھتا ہوں جسطرف، امکان ہی امکان ہے


پائے نخوت سے وہ ٹھکرانا ہے خود قصرِعروج

اپنی پستی کا سبب دراصل خود انسان ہے


اک طلسمِ ہستیء موہوم ہے دنیا نہیں

تو مصور جان کر کیوں اسقدر انجان ہے


آسان اردو-جستجو میڈیا

نِرْوَل[نِر + وَل]-سنسکرت)

صفت  ذاتی-بے طاقت، کمزور، نحیف۔

سورہ ء رحمٰن: کل من علیہا فان۔ ویبقی وجہ ربک ذوالجلال والا کرام ۔ فبای آلا ء ربکما تکذبان ۔
ہر شے فناہوگی صرف باقی تیرے رب جلال و اکرام والے کا چہرہ ۔ کس کس نعمت کو جھٹلائوگے ۔



No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects