پنہاں کہاں نظر سے تو جانِ آرزو ہے |
اُس حسن جاوداں کی تصویر روبرو ہے |
جان آرزو |
اب ہر قدم پہ مجھکو شوق مقام *ہو ہے |
یہ کسکی آرزو ہے، یہ کسکی جستجو ہے |
راہِ طلب میں کوئی برباد جستجو ہے |
پنہاں کہاں نظر سے تو جانِ آرزو ہے |
اُس حسن جاوداں کی تصویر روبرو ہے |
اب کامیاب ہستی، ناکام آرزو ہے |
گلشن میں سیر گل کی اب کسکو آرزو ہے |
ہر خار کی زباں پر تفصیل رنگ و بو ہے |
مثل غبار مجکو، کہ کسکی جستجو ہے |
اب یاس میں بھی اے دل، تجدیدِ آرزو ہے |
میں *ژرف بیں ہوں، مجکو خنجر کی آرزو ہے |
وابستہ ہاں اسی سے، میری رگِ گلو ہے |
چھایا ہوا جہاں پر اسوقت تو ہی تو ہے |
تیری زباں پہ اے دل یہ کسکی گفتگو ہے |
تیری طلب میں کوئی یوں، صرف جستجو ہے |
اول بھی تو ہی تو ہے، آخر بھی تو ہی تو ہے |
مٹکر رہِ طلب میں مٹنے کی آرزو ہے |
اب یہ خاک میں ہماری، احساسِ جستجو ہے |
صد رشک گلستاں ہے، * پژمردہ دل ہمارا |
پہ ہے گل محبت اسمیں وفا کی بو ہے |
ملتا نہیں نشاں تک اب گرد کارواں کا |
اپنی بھی جستجو ہے، اسکی بھی جستجو ہے |
رہنے دے تو مجھے تو، پامال نامرادی |
ہاں ہاں اسی میں اے دل تکمیل آرزو ہے |
ہاں پھونکدے مجھے تو، اے غیرت تجلی |
راہِ طلب میں مجھکو اب اپنی جستجو ہے |
افسردہ ہوکے ایدل، سوئے چمن چلا ہوں |
ہر گل کو آج شوقِ اظہار رنگ و بو ہے |
یہ وسعتِ تخیل کافی نہیں مصور |
دنیا کو اب مسلم شاعر کی جستجو ہے |
آسان اردو=جستجو میڈِیا |
ہو = اللہ، ہونا* |
پژمردہ = پَژْمُرْدَہ[پَژ + مُر + دَہ]-فارسی * |
کملایا ہوا، مرجھایا ہوا؛ افسردہ، رنجیدہ۔ |
ژَرْف بِیں [ژَرْف + بِیں] (فارسی) صفت ذاتی ( واحد |
No comments:
Post a Comment