Justuju Tv جستجو ٹی وی


The All New Justuju Web TV Channel

کلام و کائنات مصور: مخزن غزلیات میں خوش آمدید

Tuesday, March 10, 2009

اقرارِ جرم


اپنے اپنے جرم کا اقرار سب کرنے لگے
عرصہ ء محشر میں کوئی شرمسار آہی گیا



اقرارِ جرم

بے ثباتی ء جہاں کا اعتبار آہی گیا
دوستوں کے دلمیں بھی آخر غبار آہی گیا

فصلِ گُل میں یاد انجام بہار آہی گیا
کچھ سرور آتے ہی آنکھونمیں خمار آہی گیا

عمر بھر تڑپا کیے، آخر قرار آہی گیا
جبر کرتے کرتے دلپر اختیار آہی گیا

دل کے کاشانہ میں وہ جانِ بہار آہی گیا
روُئے ہستی پر گلستاں کا نکہار آہی گیا

آج سوئے دَیر میں وہ رشکِ بہار آہی گیا
چہرہ ء باطل پہ کچھ حق کا نکہار آہی گیا

اپنے اپنے جرم کا اقرار سب کرنے لگے
عرصہ ء محشر میں کوئی شرمسار آہی گیا

وقتِ ناکامی بھی یہ احساسِ غیرت کیا کہوں
شکر لب پر اے مرے پروردگار آہی گیا

خونِ حسرت بنکے آخر بہ گیا ہراشک میں
دل کو تجھ پر رحم چشمِ اشکبار آہی گیا

یہ سکونِ یاس، یہ خاموشی ء ہمّت شکن
کیوں دلِ مضطر تجھے آخر قرار آہی گیا

آنے والا چہرہ ء روشن پر زلفیں ڈٰالکر
ساتھ لیکر اب مرے لیل و نہار آہی گیا

چشمِ قاتل مائلِ لطف و کرم ہوہی گئی
جانثاری پر مری خنجرکو پیار آہی گیا

دیکھکر تجھ کو شہیدان وفا یاد آگئے
خون آنکھونمیں مری اے لالہ زار آہی گیا

اپنے ہی دم تک تھیں دورِ چرخ کی سب کاوشیں
خاک میں ہمکو ملاتے ہی قرار آہی گیا

دادِ رنجِ بیکسی بعد فنا مل ہی گئی
کوئی تربت پر ہماری اشکبار آہی گیا

چشم ساقی دیکھکر گردش میں دل خوش تھا مگر
وہ مرے جذبات کا آئینہ دار آہی گیا

ہم مصوّر اتفاقاً آگئے سوئے چمن
کچھ دل محزوں کو بھی لطفِ بہار آہی گیا

Home Page ہوم پیج




No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects