Justuju Tv جستجو ٹی وی


The All New Justuju Web TV Channel

کلام و کائنات مصور: مخزن غزلیات میں خوش آمدید

Tuesday, March 17, 2009

کمال و زوال

شمع لحد بھی فرطِ الم سے ہے اب خموش

اے بیکسی یہ موقع اظہارِ خیال ہے


کمال و زوال

شکوہ کروں زبان سے یہ میری مجال ہے؟

ممنون کِردِگار مرا بال بال ہے


نظریں شگفتہ پھولونپہ ہیں یہ خیال ہے

بجلی اسی پہ گرتی ہے، جو نونہال ہے


لو ایک جاظہورِ کمال وزوال ہے

آغوش بدر ہی سے نمایاں ہلال ہے


حاصل ہو ضبطِ نفس میں جسکو کمالِ نفس

پھر ہم نفس وہ زندگئی لازوال ہے


اعلانِ حق پہ حدّتِ باطل ہے شعلہ ریز

لیکن مری رگوں میں بھی خونِ بلال ہے


شمع لحد بھی فرطِ الم سے ہے اب خموش

اے بیکسی یہ موقع اظہارِ خیال ہے


اس امتیاز حسنِ تخیل کے میں نثار

وہ بھی مرا رفیق ہے جو *بدسگال ہے


سبزہ زبانِ عجز سے کہتا ہے رہروو

سرسبز ہے وہی جو یہاں پائمال ہے


رگ رگ میں اسکی دوڑتی پھرتی ہے روحِ عشق

ہرذرہ کائنات کا محوِ جمال ہے


اپنے فریبِ حسن نظر کو میں کیا کہوں

دشمن کو دیکھتا ہوں مرا ہمخیال ہے


میں جانتا ہوں رنج دوامی نہیں کوئی

ہاں یہ بھی ایک صورتِ رفع ملال ہے


ہاں اے فریبِ نفس مرے دلکی داد دے

اتنی **عداوتونپہ ترا ہمخیال ہے


یاد آرہی ہیں حسن کی ذرہ نوازیاں

ذرّوں پہ اور ہی مجھے اب احتمال ہے


اے ساکنانِ منزل آغاز سرخوشی

کیا پوچھتے ہو مجھسے جو غم کا مآل ہے


اے سازِ درد چھیڑنے والے ابھی نہ چھیڑ

میرا ملال سارے جہانکا ملال ہے


وہ اس جہاں مین محرمِ سودوزیاں کہاں

اپنے سے بیخبر ترا سب یہ خیال ہے


چھیڑا ہے کس نے سازِ محبت یہ ہمنوا

نغموں میں کائنات کے اب اعتدال ہے


جتنا محال ہے اسے بے پردہ دیکھنا

افشائے راز عشق بھی اتنا محال ہے


سرچشمہء کلام مصور ۔۔ کی خیر ہو

ہر شعر مین روانیء آبِ زلال ہے



آسان اردو – جستجو میڈیا

بدسگال = دشمن*

عداوتونپہ = عداوتوں پہ**


کرِد گار = کارساز، اللہ تعالیَ

No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects