Justuju Tv جستجو ٹی وی


The All New Justuju Web TV Channel

کلام و کائنات مصور: مخزن غزلیات میں خوش آمدید

Tuesday, March 24, 2009

ڈھونڈھ




کوئی ہو جو پرساں تو دریا بہادے

سہارا مری چشم تر ڈھونڈتی ہے




ڈھونڈھ




خدا جانے کس کو نظر ڈھونڈتی ہے

اِدھر ڈھونڈتی ہے، اُدھر ڈھونڈتی ہے


کوئی بیکسی کا نہیں ہے ٹھکانہ

جہاں میں ہمارا ہی گھر ڈھونڈتی ہے


کلستاں میں یوں مضطرب ہے جو بجلی

کوئی بار آور شجر ڈھونڈتی ہے


ہوئیں خاک میں صورتیں جنکی پنہاں

انھیں اب ہماری نظر ڈھونڈتی ہے


ملاکر لہو خاک میں ہائے جنس دل کا

مری چشم مسرت گہر ڈھونڈتی ہے


کوئی ہو جو پرساں تو دریا بہادے

سہارا مری چشم تر ڈھونڈتی ہے


کوِئی دم میں بجھنے کو ہے شمع ہستی

اجل کو نمودِ سحر ڈھونڈتی ہے


مری خاک برباد ہوکر جہاں میں

کوئی قدردانِ ہنر ڈھونڈتی ہے


محبت میں اس اپنی ہمت کے صدقے

رہِ پر خطر بے خطر ڈھونڈتی ہے


نگاہِ کرم آج دلمیں کسی کے

گزارِ دعائے سحر ڈھونڈتی ہے


سہارا تری چشم لطف وکرم کا

تمنّائے فتح و ظفر ڈھونڈتی ہے


رجا کی کرن خوف کے بادلونمیں

مسرّت کو آٹھوں پہر ڈھونڈتی ہے


ہماری نظر دلکی تاریکیوں میں

ابھی رازِ شام و سحر ڈھونڈتی ہے


ابھی امتیاز حدوث و قدم کو

نظر تا بہ حدِ نظر ڈھونڈتی ہے


بہانہ کوئی مغفرت کا ہماری

ابھی تک دعائے سحر ڈھونڈتی ہے


مری عقل تا حد امکانِ عالم

اصولِ حیاتِ بشر ڈھونڈتی ہے


محال اور ممکن کی حد سے گزر کر

نظر ماورائے نظر ڈھونڈتی ہے


تمنّا کی یہ ساری گل کاریاں ہیں

گلستان راحت نظر ڈھونڈتی ہے


ہوس بے خبر ہے، رہِ زندگی سے

کہ تسکینِ قلب و جگر ڈھونڈتی ہے


مری خاک بعد فنا اے مصور

کسیکو سرِ رہ گذر ڈھونڈتی ہے



No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects