خدا جانے کس کو نظر ڈھونڈتی ہے |
اِدھر ڈھونڈتی ہے، اُدھر ڈھونڈتی ہے |
|
کوئی بیکسی کا نہیں ہے ٹھکانہ |
جہاں میں ہمارا ہی گھر ڈھونڈتی ہے |
|
کلستاں میں یوں مضطرب ہے جو بجلی |
کوئی بار آور شجر ڈھونڈتی ہے |
|
ہوئیں خاک میں صورتیں جنکی پنہاں |
انھیں اب ہماری نظر ڈھونڈتی ہے |
|
ملاکر لہو خاک میں ہائے جنس دل کا |
مری چشم مسرت گہر ڈھونڈتی ہے |
|
کوئی ہو جو پرساں تو دریا بہادے |
سہارا مری چشم تر ڈھونڈتی ہے |
|
کوِئی دم میں بجھنے کو ہے شمع ہستی |
اجل کو نمودِ سحر ڈھونڈتی ہے |
|
مری خاک برباد ہوکر جہاں میں |
کوئی قدردانِ ہنر ڈھونڈتی ہے |
|
محبت میں اس اپنی ہمت کے صدقے |
رہِ پر خطر بے خطر ڈھونڈتی ہے |
|
نگاہِ کرم آج دلمیں کسی کے |
گزارِ دعائے سحر ڈھونڈتی ہے |
|
سہارا تری چشم لطف وکرم کا |
تمنّائے فتح و ظفر ڈھونڈتی ہے |
|
رجا کی کرن خوف کے بادلونمیں |
مسرّت کو آٹھوں پہر ڈھونڈتی ہے |
|
ہماری نظر دلکی تاریکیوں میں |
ابھی رازِ شام و سحر ڈھونڈتی ہے |
|
ابھی امتیاز حدوث و قدم کو |
نظر تا بہ حدِ نظر ڈھونڈتی ہے |
|
بہانہ کوئی مغفرت کا ہماری |
ابھی تک دعائے سحر ڈھونڈتی ہے |
|
مری عقل تا حد امکانِ عالم |
اصولِ حیاتِ بشر ڈھونڈتی ہے |
|
محال اور ممکن کی حد سے گزر کر |
نظر ماورائے نظر ڈھونڈتی ہے |
|
تمنّا کی یہ ساری گل کاریاں ہیں |
گلستان راحت نظر ڈھونڈتی ہے |
|
ہوس بے خبر ہے، رہِ زندگی سے |
کہ تسکینِ قلب و جگر ڈھونڈتی ہے |
|
مری خاک بعد فنا اے مصور |
کسیکو سرِ رہ گذر ڈھونڈتی ہے |
|
|
کلام و کائنات مصور: مخزن غزلیات میں خوش آمدید
Tuesday, March 24, 2009
ڈھونڈھ
ڈھونڈھ
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment