Justuju Tv جستجو ٹی وی


The All New Justuju Web TV Channel

کلام و کائنات مصور: مخزن غزلیات میں خوش آمدید

Saturday, March 21, 2009

سراب بحر ہستی


یہ حقیقت ہے بحرِ ہستی کی

کچھ گمانِ سَراب ہوتا ہے



سَراب بحرِ ہستی


ذرّہ جب بے نقاب ہوتا ہے

ہمسرِ آفتاب ہوتا ہے


دل میں کیوں اضطراب ہوتا ہے

کیا کوئی انقلاب ہوتا ہے


جب کوئی کامیاب ہوتا ہے

دل میں اکِ اضطراب ہوتا ہے


دیکھکر مدوجزر بحرِ فنا

دل شکستہ حباب ہوتا ہے


دلکی دنیا بدل گئی اے چرخ

ہائے کیا انقلاب ہوتا ہے


خاطرِ نفس کیلئے انساں

خود جہانمیں خراب ہوتا ہے


یاد کرلوں سکونِ رفتہ کو

آج پھر اضطراب ہوتا ہے


موت جو ہوتی ہے پاسباں اسکی

جب کوئی محوِ خواب ہوتا ہے


وقفہء دم دوں کہاں اے دل

ہر دم اک انقلاب ہوتا ہے


چشمِ ظاہر سے دیکھنے والو

نور ہی خود حجاب ہوتا ہے


خوار ہوتا ہے جو محبت میں

دل وہی کامیا ب ہوتا ہے


بادہء ظلم سے *نکر لبریز

ساغرِ دل خراب ہوتا ہے


نہیں ہرگز وہ رحم کے قابل

جسپہ تیرا عتاب ہوتا ہے


یہ حقیقت ہے بحرِ ہستی کی

کچھ گمانِ سَراب ہوتا ہے


آئینہ خانے میں یہ عکس اپنا

دیکھکر خود حجاب ہوتا ہے


کہتی ہے کرکے خم ہمیں پیری

یہ مآلِ شباب ہوتا ہے


ہوتی ہے اسکی تہ میں شانِ جلال

جب کوئی انقلاب ہوتا ہے


آنکھ کھلتی بھی ہے تو کب افسوس

سر پہ جب آفتاب ہوتا ہے


حالِ درد دل سنکے سب خموش ہیں کیوں

بات کا کچھ جواب ہوتا ہے


آئینہ ہوں میں صاف دل ہوکر

ذرہ یوں آفتاب ہوتا ہے


درد کی آرزو ہے اسکے عوض

یہ عجب انتخاب ہوتا ہے


شبِ غم اپنا نالہء تنہا

بیکسی کا جواب ہوتا ہے


دل سلامت رہے زمانہ میں

روز ایک انقلاب ہوتا ہے


دل جو ہوتا ہے اے امیدِ سکوں

پیکرِ اضطراب ہوتا ہے


شعر اب ہے وہی قابلِ تحسیں

سو میں جو انتخاب ہوتا ہے


آگیا دور اب مصور کا

نظم میں انقلاب ہوتا ہے

آسان اردو=جستجو میڈیا

نکر=نہ کر

مآل=نتیجہ

سَراب=دھوکہ، فریب آمیز پانی کا سماں

No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects